پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع فیصل آباد کے شہر جڑانوالہ میں مبینہ طور پر ایک خاتون نے اپنے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے والے شخص کا عضو تناسل کاٹ دیا۔
30 جنوری کو پیش آنے والے اس واقعے کی ایف آئی آر لڑکی کے والد کی مدعیت میں تھانہ سٹی جڑانوالہ میں درج کرائی جا چکی ہے۔
لڑکی کے والد کے مطابق اس روز دن کے وقت جب وہ سودا سلف لانے شہر گئے تو واپسی پر ان کے گھر کے باہر متعدد افراد جمع تھے اور جب وہ گھر میں داخل ہوئے تو ان کی بیٹی خون میں لت پت رو رہی تھیں۔
ایف آئی آر کے مطابق ان کی بیٹی نے انھیں بتایا کہ ملزم زبردستی گھر میں داخل ہوا تو چھری سے مسلح تھا اور جب اس نے جان سے مارنے کی دھمکی دے کر ان سے جنسی زیادتی کی کوشش کی تو انھوں نے موقع دیکھ کر اس سے چھری چھینی اور اس کا عضو تناسل کاٹ دیا، جس کے بعد وہ شور مچاتا ہوا بھاگ گیا۔
جڑانوالہ پولیس کے مطابق ملزم پولیس کی حراست میں ہے اور ہسپتال میں زیرِ علاج ہے۔ لڑکی کے والد نے بتایا کہ ’ہم بہت غریب لوگ ہیں۔ یہ لڑکا طویل عرصہ سے اوٹ پٹانگ حرکتیں کر رہا تھا۔‘لڑکی کے والد کے مطابق وہ متعدد مرتبہ اس لڑکے کے گھر والوں سے بھی شکایت کر چکے تھے مگر اس کا بھی کوئی اثر نہیں ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’انصاف کے مطالبے سے نہ تو میری بیٹی اور نہ ہی میں ایک قدم پیچھے ہٹوں گا۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے۔‘
پولیس کے مطابق ابتدائی بیان میں ملزم نے جرم سے نہ صرف انکار کیا ہے بلکہ خاتون پر الزامات بھی عائد کیے ہیں۔تاہم ان الزامات پر تفتیش جاری ہے اور اس حوالے سے تاحال کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے یہی وجہ ہے کہ خاتون کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ پولیس کے مطابق فارنزک شواہد اکھٹے کر کے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ملزم سے ہسپتال سے فارغ ہونے کے بعد تفتیش کی جائے گی جس کے بعد چالان عدالت میں جمع کروایا جائے گا۔ پولیس کے مطابق درج مقدمے کی دفعات میں اگر ملزم پر الزام ثابت ہو گیا تو اس کو سات سال سے لے کر عمر قید اور جرمانے کی سزائیں ہو سکتی ہیں۔